Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سفر میں اب بھی عادتاً سراب دیکھتا ہوں میں

سہیل احمد زیدی

سفر میں اب بھی عادتاً سراب دیکھتا ہوں میں

سہیل احمد زیدی

MORE BYسہیل احمد زیدی

    سفر میں اب بھی عادتاً سراب دیکھتا ہوں میں

    قریب مرگ زندگی کے خواب دیکھتا ہوں میں

    ہوا نے حرف سادہ میرے ذہن سے اڑا لیا

    تو اب ہر ایک بات پر کتاب دیکھتا ہوں میں

    بہار کی سواریوں کے ہم رکاب کیوں رہے

    خزاں کا برگ و بار پر عتاب دیکھتا ہوں میں

    کھڑا ہوں نوک خار پر گمان در گمان پر

    کھلے گا کب حقیقتوں کا باب دیکھتا ہوں میں

    عجیب اس کی سروری نئی ہے شان ہر گھڑی

    بنوں میں شہر، شہر میں سراب دیکھتا ہوں میں

    نظر فریب ڈھنگ ہیں ستم گروں کے رنگ ہیں

    نگہ میں قہر ہاتھ میں گلاب دیکھتا ہوں میں

    غزل سے چھیڑ چھاڑ کو گناہ جانتا تھا میں

    مگر اب اس گناہ میں ثواب دیکھتا ہوں میں

    سہیلؔ شام ڈھل گئی دکان اپنی بڑھ گئی

    ذرا سی روشنی ہے اور حساب دیکھتا ہوں میں

    مأخذ :
    • کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 266)
    • Author : Aziz Nabeel
    • مطبع : Edarah Dastavez (2010)
    • اشاعت : 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے