سفر میں ہر قدم یوں تو وبال جان لگتا ہے
سفر میں ہر قدم یوں تو وبال جان لگتا ہے
مناسب ہم سفر ہو تو سفر آسان لگتا ہے
سیاست کی یہ تنظیمیں دکانیں بن گئیں جب سے
بکھرتا ٹوٹتا سپنوں کا ہندوستان لگتا ہے
بدلتے وقت نے رشتوں کی قدریں تک بدل ڈالیں
اگر بھائی بھی گھر آئے تو وہ مہمان لگتا ہے
خوشی سے بوجھ یوں بھی ہم مصیبت کا اٹھاتے ہیں
مصیبت سے بہت بھاری ہمیں احسان لگتا ہے
کوئی پتھر ہوا خوشبو کسی کے حسن کا جلوہ
یہ کس کا منتظر کمرے کا روشن دان لگتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.