سفر میں اک نیا امکان ظاہر ہو رہا ہے
سفر میں اک نیا امکان ظاہر ہو رہا ہے
نظر میں اک نیا امکان ظاہر ہو رہا ہے
ہوا کا روشنی کا خوشبوؤں کا تتلیوں کا
نگر میں اک نیا امکان ظاہر ہو رہا ہے
پرندے شام سے حمد خدا گانے لگے ہیں
شجر میں اک نیا امکان ظاہر ہو رہا ہے
کوئی دیکھے ذرا پیشانیاں اہل ہنر کی
ہنر میں اک نیا امکان ظاہر ہو رہا ہے
گل امید کی خوشبو کہاں سے آئی شوکتؔ
سحر میں اک نیا امکان ظاہر ہو رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.