سفر میں کوئی رکاوٹ نہیں گدا کے لئے
سفر میں کوئی رکاوٹ نہیں گدا کے لئے
کھلا ہوا ہے ہر اک راستہ ہوا کے لئے
یہ پوچھتی ہے ہر اک صبح آ کے موج نسیم
کوئی پیام کسی یار آشنا کے لئے
طواف دیر و حرم سے تو ہو چکے فارغ
چلو زیارت یاران با صفا کے لئے
میں کیوں نہ با سر عریاں پھروں تہ افلاک
کہ فخر ہے سر عریاں برہنہ پا کے لئے
یہ شہر شہر بخیلاں ہے اے دل بیمار
یہاں تو زہر بھی ملتا نہیں دوا کے لئے
شکار ڈھونڈھ کے لائی کہاں کہاں کہاں سے حیات
درندۂ اجل و اژدر قضا کے لئے
عجیب بات کہ منزل کا جب بھی قصد ہوا
بجائے پاؤں کے ہاتھ اٹھ گئے دعا کے لئے
ستم ظریف زمانے نے چن لیا ہم کو
گرانئ نفس و گرمئ نوا کے لئے
سوائے کشتئ لنگر گسستہ کیا ہوگی
غریق بحر کی سوغات نا خدا کے لئے
ہمیں میں کیوں ہدف طنز اے جمال بہار
سبھی نے پھول چنے تھے تری قبا کے لئے
نہ زاد راہ نہ رہبر نہ میزباں نہ سرائے
ہم ایسے بادیہ گردان بے نوا کے لئے
جہاں جہاں بھی ہوئے پر کشا ہم اہل زمیں
زمیں کے بوجھ ہی ثابت ہوئے خلا کے لئے
- کتاب : Hikayat-e-ne (Pg. 32)
- Author : Rais Amrohvi
- مطبع : Rais Acadami, Garden Est, krachis (1975)
- اشاعت : 1975
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.