Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سفر میں راستہ جو پر خطر ملا تھا مجھے

بشیر دادا

سفر میں راستہ جو پر خطر ملا تھا مجھے

بشیر دادا

MORE BYبشیر دادا

    سفر میں راستہ جو پر خطر ملا تھا مجھے

    بہت ہی خوب تھا کیوں راہبر ملا تھا مجھے

    جہاں میں جب کوئی جنس گراں شناس نہ تھا

    تو اتنا بیش بہا کیوں گہر ملا تھا مجھے

    پھر اس کے بعد مرا سر رہا نہ شانوں پر

    دیار عشق میں وہ سنگ در ملا تھا مجھے

    میں تا حیات فرشتوں کے پر کتر لیتا

    جگر کا درد مگر مختصر ملا تھا مجھے

    چمن میں یار شرر بار کی خدائی میں

    شجر ملا تھا نہ کوئی ثمر ملا تھا مجھے

    جو چاہتا اسے میں بھی تباہ کر دیتا

    اسی کے قرب میں ایسا ہنر ملا تھا مجھے

    سنا تھا سورۂ اخلاص میں نے آذر سے

    صنم کدے میں خدا کا ہی گھر ملا تھا مجھے

    ہے معجزہ کہ وہ سدرہ مقام تک پہنچا

    جو ایک طائر بے بال و پر ملا تھا مجھے

    یہ میری آبلہ پائی مجھے مبارک ہو

    وہ دن یہی تھا کہ اذن سفر ملا تھا مجھے

    کبھی بشیرؔ کو میں نے جنوں میں دیکھا تھا

    عجیب صاحب فہم و نظر ملا تھا مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے