Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سفر مجھ پر عجب برپا رہی ہے

ضیا ضمیر

سفر مجھ پر عجب برپا رہی ہے

ضیا ضمیر

MORE BYضیا ضمیر

    سفر مجھ پر عجب برپا رہی ہے

    مری وحشت مجھے چونکا رہی ہے

    کہیں سے آ رہی ہے تیری خوشبو

    اداسی دور ہوتی جا رہی ہے

    ابھی تک خود نہیں سمجھی ہے جس کو

    مجھے وہ بات بھی سمجھا رہی ہے

    امیروں کے بچے ٹکڑوں کو چن کر

    غریبی بھوک کو بہلا رہی ہے

    مبارک شام کی آمد مبارک

    کسی کی یاد لے کر آ رہی ہے

    گئی شب آنکھ میں جو مر گیا تھا

    اداسی خواب وہ سہلا رہی ہے

    بہت مغرور ہے یہ بادشاہی

    ہمارے عشق کو چنوا رہی ہے

    درختوں پر نئے زیور اگے ہیں

    زمیں دلہن بنی شرما رہی ہے

    ہمارے درمیاں الفاظ گم ہیں

    ''خموشی انگلیاں چٹخا رہی''

    بہت امید تھی اس زندگی سے

    مگر امید یہ مرجھا رہی ہے

    ضیاؔ جلوہ ہے ناصرؔ کاظمی کا

    غزل یہ خود مجھے تڑپا رہی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے