Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سفر زمیں ہی پہ تھا زیر آسماں میرا

بدیع الزماں خاور

سفر زمیں ہی پہ تھا زیر آسماں میرا

بدیع الزماں خاور

MORE BYبدیع الزماں خاور

    سفر زمیں ہی پہ تھا زیر آسماں میرا

    ملا کہیں نہ ہوا کو مگر نشاں میرا

    سبب ہے کیا مری تخلیق کا بتا مجھ کو

    نہ جب حیات ہے میری نہ یہ جہاں میرا

    مٹا کے دیکھ یہ صدیوں کا فاصلہ اک دن

    بہت قریب ترے گھر سے ہے مکاں میرا

    میں آسمان میں اڑتا ہوں شام تک تو مجھے

    مری زمیں پہ بلاتا ہے آشیاں میرا

    ابھی تو صرف کراہیں ہیں میرے ہونٹوں پر

    سنا ہے گیت کسی نے ابھی کہاں میرا

    جو بات سچ ہے وہ کہہ دوں تو پھر کھلے شاید

    کہ میرے یاروں میں ہے کون ہم زباں میرا

    مجھے زمیں کے اندھیروں میں پھینک کر یارب

    لیا ہے تو نے بہت سخت امتحاں میرا

    سنا ہے شام و سحر انتظار کرتے ہیں

    افق کے پار کی بستی میں رفتگاں میرا

    میں اپنی ذات کا اب کیونکر اعتبار کروں

    وجود بھی ہے عدم کی طرف رواں میرا

    کسی اجالے نے بھیجا نہیں پیام مجھے

    سنا ہے جب سے اندھیرا ہے میزباں میرا

    جو پڑھ چکے ہیں مجھے ان سے پوچھ لو خاورؔ

    ہے دوسروں سے جدا کس قدر بیاں میرا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے