سفید رات کو دن کی دھڑک سمجھتے ہیں
سفید رات کو دن کی دھڑک سمجھتے ہیں
چراغ جیسے ہوا کی لپک سمجھتے ہیں
دکھا رہے ہیں وہی جو پسند ہے مجھ کو
کہ آئنے مرے دل کی کسک سمجھتے ہیں
یہ برتنوں سے چھلکتی ہوئی اداسی ہے
جسے ہم ایک بدن کی کھنک سمجھتے ہیں
لبوں کے زہر کو چکھنے کی کیا ضرورت ہے
فقیر آنکھ میں پھیلی چمک سمجھتے ہیں
تمہارے بعد سمجھنے لگے ہیں سب ارشادؔ
خوشی کے ذائقے غم کی مہک سمجھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.