Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سفینے جب اسیر حلقۂ گرداب ہوتے ہیں

افضل کرت پوری

سفینے جب اسیر حلقۂ گرداب ہوتے ہیں

افضل کرت پوری

MORE BYافضل کرت پوری

    سفینے جب اسیر حلقۂ گرداب ہوتے ہیں

    تو خود سر ناخدا مرہون موج آب ہوتے ہیں

    نہ ڈھونڈو زندگی میں ہر قدم خوابوں کی تعبیریں

    حقیقت سے تہی بس خواب اکثر خواب ہوتے ہیں

    ذرا چھیڑو تو نغمے پھوٹ پڑتے ہیں صدا بن کر

    بہت سے ساز خود میں تشنۂ مضراب ہوتے ہیں

    مسرت غم کا درماں ہے یہ سودا سوچنے تک ہے

    مسرت کی فضاؤں میں بھی غم شاداب ہوتے ہیں

    کم از کم ڈوبنے والوں کو یہ تو فخر حاصل ہے

    جو طوفاں سے الجھتے ہیں وہی غرقاب ہوتے ہیں

    گزرنے کو گزر جاتی ہے یوں تو زندگی سب کی

    سلیقے سے مگر جینے کے کچھ آداب ہوتے ہیں

    حقارت سے نہ دیکھو رہ نشینوں کو کبھی افضلؔ

    انہیں ذروں میں پنہاں مہر عالم تاب ہوتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے