صفوں کو جوڑ کوئی اہتمام پیدا کر
نظر کو تاب دے ظرف امام پیدا کر
مجاہدات میں اپنا مقام پیدا کر
خموشیوں سے بھی حسن کلام پیدا کر
چراغ پا نہ ہو لوگوں کی نکتہ چینی پر
دلوں کو جیت سکے وہ مقام پیدا کر
ابھی صدائے طلب سے ہے میکدہ خالی
کہ دور جام میں تاثیر جام پیدا کر
گزر گئے ہیں جو اوقات ان کا ماتم کیا
کوئی سلیقے کا اب تو نظام پیدا کر
روشؔ فضا ہے مکدر منافرت کی جہاں
وہیں کی خاک سے خوشبو مدام پیدا کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.