صحافی خود کو جو بتلا رہے ہیں
صحافی خود کو جو بتلا رہے ہیں
دلالی کی کمائی کھا رہے ہیں
بغاوت دور کی کوڑی ہے وہ تو
مذمت تک نہیں کر پا رہے ہیں
سزا تو ہو چکی ہے طے ہماری
ابھی بس جرم سوچے جا رہے ہیں
دغا سے باز آؤ میر جعفرؔ
ہمارے لوگ مارے جا رہے ہیں
جہاں ہر شخص مردہ ہو چکا تھا
ہم ایسے دور میں زندہ رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.