سہارا چاہئے کوئی بشر کو
سہارا چاہئے کوئی بشر کو
بڑھا دیجے ذرا درد جگر کو
خطائے دید ہے تسلیم لیکن
میں آخر کیا کروں اپنی نظر کو
ہماری تو شب غم ہے مسلسل
سحر ہم نے نہیں سمجھا سحر کو
میں ہر پردے میں تجھ کو دیکھ لوں گا
وفا نے روشنی دی ہے نظر کو
میں کن نظروں سے تم کو دیکھتا ہوں
ذرا پہچان لو میری نظر کو
تمہارے بعد وہ تنہائیاں ہیں
مجھے گھر اور میں تکتا ہوں گھر کو
یہ محفل روشنیٔ شمع تک ہے
نہ ہوگا کوئی پروانہ سحر کو
بہت ہے اک جھلک جلوے کی مظہرؔ
سہارا چاہئے ذوق نظر کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.