Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سہارا دے نہیں سکتے شکستہ پاؤں کو

اختر انصاری اکبرآبادی

سہارا دے نہیں سکتے شکستہ پاؤں کو

اختر انصاری اکبرآبادی

MORE BYاختر انصاری اکبرآبادی

    سہارا دے نہیں سکتے شکستہ پاؤں کو

    ہٹاؤ راہ محبت سے رہنماؤں کو

    بنا رہا ہوں حسیں اور مہ لقاؤں کو

    سجا رہا ہوں میں آفاق کی فضاؤں کو

    نظر نظر سے ملاتا ہوں مسکراتا ہوں

    جنوں کی شان دکھاتا ہوں دل رباؤں کو

    قدم قدم پہ نئے انقلاب رقصاں ہیں

    دعائیں دیتے ہیں ہم آپ کی اداؤں کو

    ملا جو دامن ساحل تو ایسی موج آئی

    سفینے سونپ دئیے ہم نے ناخداؤں کو

    نگاہ پھیرنے والوں سے پوچھتا ہوں میں

    تم آزماؤ گے کب تک مری وفاؤں کو

    ابھی تو دشت و دمن میں بہار آئی ہے

    ابھی چمن میں کھلانے ہیں گل ہواؤں کو

    چلے ہیں جانب دار و رسن خراباتی

    گنہ کا رنگ دکھانا ہے پارساؤں کو

    ہر ایک لمحۂ نو کا اب احترام کرو

    نیا پیام دو اخترؔ نئی فضاؤں کو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے