سہج ہی دم بدم آہستہ آہستہ
سہج ہی دم بدم آہستہ آہستہ
بچھڑ جائیں گے ہم آہستہ آہستہ
بھلانا چاہتے ہیں جلد ہی اس کو
مگر چڑھتی ہے رم آہستہ آہستہ
بہت پہلے سے محو رقص ہوتے ہیں
پکڑتے ہیں ردم آہستہ آہستہ
نہیں بے صبر ہونے سے نہیں ہوگا
رواں ہوگا یہ نم آہستہ آہستہ
دعائیں وہ جو ان ہونٹھوں پہ ہوتی ہیں
اثر کرتی ہیں کم آہستہ آہستہ
اک اس کی زلف اور اپنی طبیعت کے
کھلیں گے پیچ و خم آہستہ آہستہ
میں ٹھہرا آبلہ پا کچھ تو میرا سوچ
سبک پا ہم قدم آہستہ آہستہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.