سحر جیتے گی یا شام غریباں دیکھتے رہنا
سحر جیتے گی یا شام غریباں دیکھتے رہنا
یہ سر جھکتے ہیں یا دیوار زنداں دیکھتے رہنا
ہر اک اہل لہو نے بازیٔ ایماں لگا دی ہے
جو اب کی بار ہوگا وہ چراغاں دیکھتے رہنا
ادھر سے مدعی گزریں گے ایقان شریعت کے
نظر آ جائے شاید کوئی انساں دیکھتے رہنا
اسے تم لوگ کیا سمجھو گے جیسا ہم سمجھتے ہیں
مگر پھر بھی کریں گے اس سے پیماں دیکھتے رہنا
سمجھ میں آ گیا تیری نگاہوں کے الجھنے پر
بھری محفل میں سب کا ہم کو حیراں دیکھتے رہنا
ہزاروں مہرباں اس راستے پر ساتھ آئیں گے
میاں یہ دل ہے یہ جیب و گریباں دیکھتے رہنا
دبا رکھو یہ لہریں ایک دن آہستہ آہستہ
یہی بن جائیں گی تمہید طوفاں دیکھتے رہنا
- کتاب : mauj mrii sadaf sadaf (Pg. 96)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.