Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سحر کے بعد بھی جو لوگ جاگنے سے رہے

حنا عباس

سحر کے بعد بھی جو لوگ جاگنے سے رہے

حنا عباس

MORE BYحنا عباس

    سحر کے بعد بھی جو لوگ جاگنے سے رہے

    کسی بھی خواب کی تعبیر دیکھنے سے رہے

    ہٹا رہے ہیں سبھی راہ سے مری پتھر

    وہ میرے پاؤں کی زنجیر کاٹنے سے رہے

    ہو دو قدم کی ہی دوری پہ تم کھڑے لیکن

    قدم بڑھا کے مرا ہاتھ تھامنے سے رہے

    میں آئنہ ہوں تمہارا اسی سبب سے تم

    مرے وجود کی خوبی کو ڈھونڈنے سے رہے

    ہے مختصر یہ کہانی کہ وہ مرے نا ہوئے

    رہے پلٹنے سے وہ ہم بھی روکنے سے رہے

    زمانہ دوڑ رہا ہے یہ کیسی دوڑ حناؔ

    جو گھر سے نکلے وہ پھر گھر کو لوٹنے سے رہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے