سحر نے سانس لی سورج چمکنے والا تھا
سحر نے سانس لی سورج چمکنے والا تھا
دیا ہواؤں کی زد میں تھا بجھنے والا تھا
خبر ملی کہ مرے واسطے تو صحرا ہے
میں تیری یاد کے دریا میں بہنے والا تھا
درخت گھونسلے کھانے لگے پرندوں کے
میں ڈر رہا تھا شجر پہ جو رہنے والا تھا
مری طرح کا کوئی بھی نہیں تھا بستی میں
بقول یاراں میں جنگل میں رہنے والا تھا
شب سیاہ گزرتے ہی چاند کہنے لگا
اگر یہ اب بھی نہ کٹتی میں جلنے والا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.