Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سحر سے پہلے ہی مجھ کو بجھانا چاہتا ہے

نسیم اجمل

سحر سے پہلے ہی مجھ کو بجھانا چاہتا ہے

نسیم اجمل

MORE BYنسیم اجمل

    سحر سے پہلے ہی مجھ کو بجھانا چاہتا ہے

    وہ میری آگ کو شبنم بنانا چاہتا ہے

    وہ پھول پھول بدن شام شام سا چہرہ

    اتر کے جان میں میری سمانا چاہتا ہے

    وہ ایسی شاخ ثمر دار ہے کہ دل جس کو

    حصار خواب و خطا میں چھپانا چاہتا ہے

    چمک رہے ہیں فسون نظر میں ماہ و نجوم

    بدن کے پھول قبا پر کھلانا چاہتا ہے

    وہ اک صدا ہے سماعت پہ سایہ کرنے کو

    وہ ایک رنگ ہے جو پھیل جانا چاہتا ہے

    گزرتی شب میں ہواؤں سے بات کرتا ہے

    وہ اپنے ساتھ سبھی کو جگانا چاہتا ہے

    ہے چور چور کڑی دھوپ کے سفر سے مگر

    افق کے پار کہیں گھر بنانا چاہتا ہے

    لپٹ کے خوب وہ روتا ہے میری یادوں سے

    مجھے خبر ہے کہ مجھ کو بھلانا چاہتا ہے

    وہ چشم خواب سے گرتا ہوا سا اشک نمو

    زمین خشک سے آنسو اگانا چاہتا ہے

    جو میری راہ میں قندیل کر گیا روشن

    نواح جان میں جگنو جگانا چاہتا ہے

    میں ایک شمع سر رہ گزار ہوں اجملؔ

    نہ جانے کس لئے مجھ کو بجھانا چاہتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے