صحیفہ پڑھ رہا ہوں بے بسی کا
تعاقب کر رہا ہوں تیرگی کا
اٹھو یارو جہان کن فکاں میں
بڑھائیں اور رتبہ آدمی کا
مرے سر کو رکھو شانے پہ کچھ دیر
ہو کم دورانیہ آشفتگی کا
تمہاری سمت کیسے لوٹ آؤں
ارادہ ہی نہیں ہے واپسی کا
ہمارے بخت میں لکھا نہیں ہے
کوئی لمحہ زمانے نے خوشی کا
یہ کیسی خواہش ناکام ہے جو
مجھے ہونے نہیں دیتی کسی کا
عدنؔ اعصاب پر طاری جنوں کو
بنانا مسئلہ مت زندگی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.