سہمے پڑے ہیں ذہن میں کتنے اداس درد
سہمے پڑے ہیں ذہن میں کتنے اداس درد
اس پر بھی اور بڑھ گئے ہیں آس پاس درد
اپنا تو درد درد ہے اپنے لیے مگر
کیوں دوسروں کا بھی نہیں لگتا ہے خاص درد
ساقی دوا تو روز پلاتا ہے تو مجھے
پر آج من ہے پینے کا دسیوں گلاس درد
مٹتی نہیں ہے اس لئے بھی میری تشنگی
رکھ دیتا ہے لبوں پہ نئی روز پیاس درد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.