صحرا کی دھوپ ریت کا گھر چاہئے ہمیں
صحرا کی دھوپ ریت کا گھر چاہئے ہمیں
تپتی ہوئی زمیں کا سفر چاہئے ہمیں
لفظوں میں فکر و فن کی جو خوشبو بکھیر دے
تخلیق شعر کا وہ ہنر چاہئے ہمیں
بندھ جائے بزم شعر میں اک وجد کا سماں
ہر شعر میں وہ کیف و اثر چاہئے ہمیں
عصر جدید راہ خلا پر ہے گامزن
اپنی زمیں پہ راہ گزر چاہئے ہمیں
ہر روز سایہ دار شجر کاٹتے ہیں جو
خوش دلؔ وہ کہہ رہے ہیں شجر چاہئے ہمیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.