صحرا کی وسعتوں میں اک سائباں نہیں ہے
صحرا کی وسعتوں میں اک سائباں نہیں ہے
اتنے بڑے جہاں میں اک راز داں نہیں ہے
میری زباں تو چپ ہے لیکن تجھے بتا دوں
صدیوں میں مٹنے والی یہ داستاں نہیں ہے
بے مول بک رہا ہوں تاریک سی گلی میں
اہل نظر سے لیکن جوہر نہاں نہیں ہے
تیرا عیاں ہو جلوہ اور ضبط بھی ہو لازم
کیا حوصلہ ہے جس کے لب پر فغاں نہیں ہے
میرا جہاں سجا دے جادو تری نظر کا
بدلہ اسی عطا کا سارا جہاں نہیں ہے
جو بے ہنر ہیں ان میں رتبے بٹے ہوئے ہیں
اہل ہنر کا پرساں کوئی یہاں نہیں ہے
غم میں نہ ڈوب شاہیںؔ خوشیاں بھی دیکھ اپنی
انساں نہیں جو دل پر غم کا نشاں نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.