Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صحرا میں اب تو جا کر اک گھر بنایا جائے

ریاضت علی شائق

صحرا میں اب تو جا کر اک گھر بنایا جائے

ریاضت علی شائق

MORE BYریاضت علی شائق

    صحرا میں اب تو جا کر اک گھر بنایا جائے

    بستی سے بھر گیا دل جنگل بسایا جائے

    کیوں اپنے غم کی ان سے حالت بیان کر کے

    مٹی میں آبرو کو اپنی ملایا جائے

    سودائے عاشقی کا ہے آج پھر تقاضا

    پھر قیس کے جنوں کا جلوہ دکھایا جائے

    آؤ کہ شیخ جی کو ساغر دکھا کے دیکھیں

    اک بار شیخ کو بھی اب آزمایا جائے

    شاید ہمارے گھر پر وہ بھول کر ہی آئیں

    اس آسرے پہ اپنے گھر کو سجایا جائے

    اس سنگ دل کے شائقؔ بدلے ہوئے ہیں تیور

    اپنا فسانۂ دل کیوں کر سنایا جائے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے