Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صحرا پہ گر جنوں مجھے لاوے عتاب میں

قائم چاندپوری

صحرا پہ گر جنوں مجھے لاوے عتاب میں

قائم چاندپوری

MORE BYقائم چاندپوری

    صحرا پہ گر جنوں مجھے لاوے عتاب میں

    کھینچوں ہر ایک خار کو پائے حساب میں

    اس برق کی طرح سے کہ ہو وہ سحاب میں

    آتش دی بخت بد نے مجھے عین آب میں

    دیکھی تھی زلف رات کسی کی میں خواب میں

    اب تک ہے بال بال مرا پیچ و تاب میں

    ٹک غور کر تو بو قلموں کا فلک کے ڈول

    اک رنگ ہے نیا ہی ہر اک انقلاب میں

    اس شعلہ خو سے کسب حرارت کرے ہے داغ

    ذرہ ہے جس کا سوز دل آفتاب میں

    مے پی جو چاہے آتش دوزخ سے تو نجات

    جلتا نہیں وہ عضو جو تر ہو شراب میں

    جوں موج مجھ سے موجب بے طاقتی نہ پوچھ

    اک عمر ہے کہ ہوں میں اسی اضطراب میں

    قاضی خبر لے مے کو بھی لکھا ہے واں مباح

    رشوت کا ہے جواز تری جس کتاب میں

    روز شمار گو ہو مرے ساتھ باز پرس

    میں کیا ہوں اور میرے گنہ کس حساب میں

    یہ سرکشی ہے اتنی تنک مایگی پہ کیا

    جھمکا نہیں ہے بحر اگر اس سحاب میں

    کیا کیجے ہووے چشم میاں تیری ہی جو کور

    ظاہر ہے ورنہ حسن وہی ہر نقاب میں

    ناصح نہ تازہ عشق کی میں وضع کی ہے راہ

    ہر کچھ کرے ہے آدمی عہد شباب میں

    قائم ہے یہ بھی طور کوئی زندگی کا یاں

    گزری تمام عمر تری خور و خواب میں

    قائمؔ ہو کس طرح سے بہم شکل اختلاط

    وہ اس غرور ناز میں ہم اس حجاب میں

    مأخذ :
    • Deewan-e-Qaem Chandpuri (Rekhta Website)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے