Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صحرا صحرا گھوم رہے ہیں کیا کیا سوانگ رچائے ہیں

صغیر احمد صوفی

صحرا صحرا گھوم رہے ہیں کیا کیا سوانگ رچائے ہیں

صغیر احمد صوفی

MORE BYصغیر احمد صوفی

    صحرا صحرا گھوم رہے ہیں کیا کیا سوانگ رچائے ہیں

    آج تمہارے شہر میں پیارے جوگی بن کر آئے ہیں

    چاروں اور اندھیرا پا کر من کی جوت جگائے ہیں

    جو عالم میں رسوا کر دے ایسا روگ لگائے ہیں

    غم کی باتیں کہتے کہتے ہونٹوں کو سی لیتے ہیں

    کتنا بوجھ ہے بھاری دل پر جو برسوں سے اٹھائے ہیں

    ہم ہیں تنہا رین اندھیری طوفانوں کا جھونکا بھی

    چلتے ہی بجھ جاتے ہیں سب جتنے چراغ جلائے ہیں

    صوفیؔ جی دیوانہ ٹھہرے عقل و ہوش کی بات کہاں

    لیکن وہ بھی تجھ سے بچھڑ کر آج بہت پچھتائے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے