Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صحرا سے دور رہتی ہے فصل بہار کیوں

مہیندر رینہ

صحرا سے دور رہتی ہے فصل بہار کیوں

مہیندر رینہ

MORE BYمہیندر رینہ

    صحرا سے دور رہتی ہے فصل بہار کیوں

    یہ جان کر بھی اس کو رہے انتظار کیوں

    سنگم ہے رنگ و بو کا شگفتہ ہے ہر گلاب

    شبنم کو لے کے آنکھوں میں ہے سوگوار کیوں

    جب تجھ کو جان و دل میں بھی تحلیل کر لیا

    پھر آئے لب پہ نام ترا بار بار کیوں

    تیری وفا پہ دل کو بھروسہ تو ہے مگر

    کرتا ہے پھر سوال مجھے اعتبار کیوں

    جب میں نے تیرے پاؤں پہ سر اپنا رکھ دیا

    بے سر کو ایسے دیتا ہے پھر اختیار کیوں

    ہے اضطراب دل بھی اگر پیار کا اثر

    دیتے ہو پھر کبھی کبھی دل کو قرار کیوں

    تجھ سے ادھار مانگی تھی آنکھوں کی روشنی

    اندھے کو مل سکی نہ مگر رہ گزار کیوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے