صحرا سے دور رہتی ہے فصل بہار کیوں
صحرا سے دور رہتی ہے فصل بہار کیوں
یہ جان کر بھی اس کو رہے انتظار کیوں
سنگم ہے رنگ و بو کا شگفتہ ہے ہر گلاب
شبنم کو لے کے آنکھوں میں ہے سوگوار کیوں
جب تجھ کو جان و دل میں بھی تحلیل کر لیا
پھر آئے لب پہ نام ترا بار بار کیوں
تیری وفا پہ دل کو بھروسہ تو ہے مگر
کرتا ہے پھر سوال مجھے اعتبار کیوں
جب میں نے تیرے پاؤں پہ سر اپنا رکھ دیا
بے سر کو ایسے دیتا ہے پھر اختیار کیوں
ہے اضطراب دل بھی اگر پیار کا اثر
دیتے ہو پھر کبھی کبھی دل کو قرار کیوں
تجھ سے ادھار مانگی تھی آنکھوں کی روشنی
اندھے کو مل سکی نہ مگر رہ گزار کیوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.