صحرا سے ندی کے سفر میں رواں تھی خاک
صحرا سے ندی کے سفر میں رواں تھی خاک
یعنی اپنی اصل میں اک امکاں تھی خاک
ایسی تازہ کاری اس بوسیدہ ورق پر
میری شکل میں آنے سے پہلے کہاں تھی خاک
ہوا اڑائی اس نے اک اک عالم کی
یہ اس دور کی بات ہے جب کہ جواں تھی خاک
اک خوشبو کی زد میں تھا اس کا ہر رقص
اور اسی خوشبو کے لیے مکاں تھی خاک
اس میں جتنی گرہیں تھیں سب آب کی تھیں
ورنہ اپنے رنگ میں تو آساں تھی خاک
- کتاب : موجود کی نسبت (Pg. 29)
- Author : مہندر کمار ثانی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.