Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صحرا سے پوچھتا ہے کوئی سوگوار پیڑ

منیر جعفری

صحرا سے پوچھتا ہے کوئی سوگوار پیڑ

منیر جعفری

MORE BYمنیر جعفری

    صحرا سے پوچھتا ہے کوئی سوگوار پیڑ

    کیا اب بھی ڈھونڈتے ہیں مجھے سبزہ زار پیڑ

    مٹی میں اتنی تاب کہاں پیڑ بن سکے

    دیوار سے نکال کوئی سایہ دار پیڑ

    تہذیب اپنی آپ نمو کر رہی ہے آج

    پیپل سے اگ پڑے ہیں کھجوروں کے چار پیڑ

    بڑھتے چلو کہ راہ نکل آئے خود بخود

    اگتے ہیں جیسے دوست سر کوہسار پیڑ

    میں بھی زمیں کی نسل کشی میں شریک ہوں

    کرتے نہیں تبھی تو مرا اعتبار پیڑ

    پھولوں کی جستجو میں ہتھیلی ہے تار تار

    دنیا ہو جیسے دشت میں اک خار دار پیڑ

    بوئے ہیں میں نے بیج رویوں کی فصل کے

    دیکھے گی اگلی نسل یہاں بے شمار پیڑ

    اے وقت اے عظیم درختوں کی خود نوشت

    فہرست میں ہے اب بھی کوئی شاندار پیڑ

    اس نے چھوا تھا باغ میں بس ایک پیڑ کو

    اب تک کھڑے ہوئے ہیں وہاں مشک بار پیڑ

    گوتم نے اپنی ذات کے عرفان کے لئے

    انسان کے بجائے کیا اختیار پیڑ

    تاریخ انقلاب کی محتاج کب ہوئی

    پتھر سے اگ پڑے ہیں کئی شاہکار پیڑ

    وحشت کی تیز دھوپ نے جھلسا کے رکھ دیا

    یا رب کوئی فلک سے ہی مجھ پر اتار پیڑ

    ہجرت کے وقت باپ نے مجھ سے کہا منیرؔ

    ساماں تو سب سمیٹ لیا اور یار پیڑ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے