Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صحرا سے تہی تھے رم دریا میں نہیں تھے

صائمہ زیدی

صحرا سے تہی تھے رم دریا میں نہیں تھے

صائمہ زیدی

MORE BYصائمہ زیدی

    صحرا سے تہی تھے رم دریا میں نہیں تھے

    ہم لوگ ترے کنج فسانہ میں نہیں تھے

    دل خود سے جدا ہو کے انہیں ڈھونڈ رہا تھا

    وہ دن کہ جو امکان زمانہ میں نہیں تھے

    اک حیرت روشن سی رہی چشم کے ہم راہ

    ہم گرچہ فسوں خانۂ فردا میں نہیں تھے

    جب زخم دمک اٹھا تو وہ بھی پلٹ آئے

    شامل جو کبھی رسم مداوا میں نہیں تھے

    تھے تجھ سے ورا نقش کسی اور کے روشن

    ہم خاک بسر تیری تمنا میں نہیں تھے

    خوشبو کے تسلسل کی روایت کے ہیں ہم لوگ

    کب پھول سے ہم باغ زمانہ میں نہیں تھے

    میں ڈوبتی سانسوں کی طرح ٹوٹ رہی تھی

    تم غم کی طرح چشم تماشا میں نہیں تھے

    مے رنگ نہ تھے چشم بہاراں کے بلاوے

    اب کے وہ نشے شوخیٔ مینا میں نہیں تھے

    ہم چاہ طلب اور تھے تم جاہ طلب اور

    یوسف سے چلن عشق زلیخا میں نہیں تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے