Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صحراؤں میں جا پہنچی ہے شہروں سے نکل کر

سلیم بیتاب

صحراؤں میں جا پہنچی ہے شہروں سے نکل کر

سلیم بیتاب

MORE BYسلیم بیتاب

    صحراؤں میں جا پہنچی ہے شہروں سے نکل کر

    الفاظ کی خوشبو مرے ہونٹوں سے نکل کر

    سینے کو مرے کر گیا اک آن میں روشن

    اک نور کا کوندا تری آنکھوں سے نکل کر

    میں قطرۂ شبنم تھا مگر آج ہوں سورج

    آ بیٹھا ہوں میں صدیوں میں لمحوں سے نکل کر

    ہو جائیں گے بستی کے در و بام منور

    سورج ابھی چمکے گا دریچوں سے نکل کر

    کیا جانیے اب کون سی جانب کو گیا ہے

    اک زرد سا چہرہ تری گلیوں سے نکل کر

    ہر سمت تھا اک تلخ حقائق کا سمندر

    دیکھا جو تصور کے جزیروں سے نکل کر

    وہ پیاس ہے مٹی پہ زباں پھیر رہے ہیں

    ہم آئے ہیں احساس کے شعلوں سے نکل کر

    ہر آن صدا دیتے ہیں معصوم اجالے

    بیتابؔ چلے آؤ دھندلکوں سے نکل کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے