سہوں نہ ہجر کے صدمے کبھی وصال کے بعد
سہوں نہ ہجر کے صدمے کبھی وصال کے بعد
کوئی خیال نہیں دل میں اس خیال کے بعد
غم فراق نہیں مژدۂ وصال کے بعد
شگون بد کا اثر کیا ہو نیک فال کے بعد
کسی طرح تو دہن کا ثبوت مل جاتا
جواب ایک بھی دیتے وہ سو سوال کے بعد
فریب دینے کو صیاد اڑا نہ بے پر کی
بہار آئے گی گلشن میں ایک سال کے بعد
نہ پھولو منعمو زرتار ہے اگر ملبوس
گلیم اوڑھتے دیکھا ہے میں نے شال کے بعد
کسی کو اب نہیں معدوم کے وجود میں شک
کھلا ہے راز دہن لاکھ قیل و قال کے بعد
غلط یہ ہے کہ پس رنج ہوتی ہے راحت
خوشی کا منہ نہیں دیکھا کبھی ملال کے بعد
حضور داور محشر ٹھہر چکے قاتل
یہ بحث کیسی نکالی اب انفعال کے بعد
یہاں تو آج ہی جینے کے پڑ گئے لالے
شباب آئے گا ظالم کا چند سال کے بعد
وہ شوخ عہد شکن بھی ہے اے دل ناداں
غم فراق بھی ہے مژدۂ وصال کے بعد
ہوا ہے بے ہمہ وہ شوخ باہمہ ہو کر
فراق ہو گیا مد نظر وصال کے بعد
تمہاری زلف کا سودا تھا کیا جنوں افزا
مزاج راہ پر آیا نہ اختلال کے بعد
جو قرب تر تھا رگ جاں سے وہ ہے عرش نشیں
ہوئیں ہیں دوریاں پیدا یہ اتصال کے بعد
خیال مژگاں کا نشتر شکن رہے دل میں
کہ زخم میں نہ رہے چور اندمال کے بعد
خبر نہیں تجھے اے چشم شوق دید طلب
بڑھیں گی آرزوئیں اور دیکھ بھال کے بعد
یہی ہیں لیل و نہار اے فلک غریبوں کے
ملا بھی وہ مہ کامل تو ماہ و سال کے بعد
یہ آ کے بیعت دست سبو اگر کر لے
بناؤں پیر مغاں شیخ کو کلال کے بعد
جو یاد نرگس جادو ہو دشت غربت میں
اڑاؤں خاک میں گرد رم غزال کے بعد
چڑھائیں تیوریاں کیا کیا نہ جائے چادر گل
جو آئے بھی سر تربت وہ انتقال کے بعد
نموئے خط ہوا خورشید حسن ڈھلنے لگا
زوال کا ہوا آغاز لو کمال کے بعد
میں دل کو دیتا ہوں تسکیں یہ ہجر میں کہہ کر
ملیں گی راحتیں رنج و غم و ملال کے بعد
اسیر دام کیا مجھ کو حرص دانہ نے
فریفتہ ہوا گیسو کا عشق خال کے بعد
غریب خانہ تو دولت سرا کے ہے نزدیک
کبھی گزر ہو ادھر بھی تو ماہ و سال کے بعد
نہ بھولنا شب فرقت کی تلخ کامی کو
مزہ کچھ اور بھی ہے لذت وصال کے بعد
یہ آبرو کی ہے قیمت عطا نہ کہہ اس کو
دیا گدا کو اگر تو نے کچھ سوال کے بعد
خمیدہ شکل مہ نو ہوا ہوں پیری میں
زوال بدرؔ کو ہونے لگا کمال کے بعد
قمر کی طرح نہ ہوں کاہشیں کبھی اس کو
زوال بدرؔ کو یا رب نہ ہو کمال کے بعد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.