Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سیر کے قابل ہے دل صد پارہ اس نخچیر کا

میر تقی میر

سیر کے قابل ہے دل صد پارہ اس نخچیر کا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    سیر کے قابل ہے دل صد پارہ اس نخچیر کا

    جس کے ہر ٹکڑے میں ہو پیوست پیکاں تیر کا

    سب کھلا باغ جہاں الا یہ حیران و خفا

    جس کو دل سمجھے تھے ہم سو غنچہ تھا تصویر کا

    بوئے خوں سے جی رکا جاتا ہے اے باد بہار

    ہو گیا ہے چاک دل شاید کسو دلگیر کا

    کیونکے نقاش ازل نے نقش ابرو کا کیا

    کام ہے اک تیرے منہ پر کھینچنا شمشیر کا

    رہ گزر سیل حوادث کا ہے بے بنیاد دہر

    اس خرابے میں نہ کرنا قصد تم تعمیر کا

    بس طبیب اٹھ جا مری بالیں سے مت دے درد سر

    کام یاں آخر ہوا اب فائدہ تدبیر کا

    نالہ کش ہیں عہد پیری میں بھی تیرے در پہ ہم

    قد خم گشتہ ہمارا حلقہ ہے زنجیر کا

    جو ترے کوچے میں آیا پھر وہیں گاڑا اسے

    تشنۂ خوں میں تو ہوں اس خاک دامن گیر کا

    خون سے میرے ہوئی یک دم خوشی تم کو تو لیک

    مفت میں جاتا رہا جی ایک بے تقصیر کا

    لخت دل سے جوں چھڑی پھولوں کی گوندھی ہے ولے

    فائدہ کچھ اے جگر اس آہ بے تاثیر کا

    گور مجنوں سے نہ جاویں گے کہیں ہم بے نوا

    عیب ہے ہم میں جو چھوڑیں ڈھیر اپنے پیر کا

    کس طرح سے مانیے یارو کہ یہ عاشق نہیں

    رنگ اڑا جاتا ہے ٹک چہرہ تو دیکھو میرؔ کا

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0027

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے