سجا کر بزم میں لائی گئی ہوں
یہاں ضد کرکے بلوائی گئی ہوں
ادھر کچھ بھی نہ بولوں گی یہ طے ہے
بطور خاص سمجھائی گئی ہوں
کسی در پر بھی چاہت سے گئی جب
اسی در سے میں ٹھکرائی گئی ہوں
خطا جب بھی ہوئی ہے کوئی مجھ سے
پکڑ کر کان سے لائی گئی ہوں
محبت کے تپے صحرا کی جانب
میں ننگے پاؤں چلوائی گئی ہوں
محبت کا ہوں اک پر کیف نغمہ
میں ہر محفل میں گلؔ گائی گئی ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.