سجا کے ذہن میں کتنے ہی خواب سوئے تھے
سجا کے ذہن میں کتنے ہی خواب سوئے تھے
کھلی جو آنکھ تو خود سے لپٹ کے روئے تھے
چہار سمت بس اک بے کراں سمندر ہے
بتائیں کیا کہ سفینے کہاں ڈبوئے تھے
تہوں میں ریت ابلتی ہے کیا پتا تھا ہمیں
زمیں سمجھ کے زمینوں میں بیج بوئے تھے
سیاہ رات میں بچے کی طرح چونک پڑے
تمام دن جو اجالوں سے لگ کے سوئے تھے
عجیب بات ہمارا ہی خوں ہوا پانی
ہمیں نے آگ میں اپنے بدن بھگوئے تھے
ہمارے ہاتھ سے وہ بھی نکل گیا آخر
کہ جس خیال میں ہم مدتوں سے کھوئے تھے
- کتاب : Aank Mein Luknat (Pg. 36)
- Author : Ghazanfar
- مطبع : Maktaba Jamia Ltd. (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.