سجا رہا ہوں میں دنیا کو یوں قرینے سے
سجا رہا ہوں میں دنیا کو یوں قرینے سے
مزہ ہی ختم ہے جینے کا میرے جینے سے
کٹا جگر ہے پھٹا دل بدن مرا زخمی
نہ فیض چاک گریباں کو اب کے سینہ سے
عدو سے کیسا گلہ ہے وہ رشک کا مارا
یہاں تو دوست ملے سب کے سب کمینے سے
کروں ہوں روحؔ فقط پیار کی ہی مزدوری
تبھی تو آتی ہے خوشبو مرے پسینے سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.