Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سجدۂ یاد میں سر اپنا جھکایا ہوا ہے

مبشر سعید

سجدۂ یاد میں سر اپنا جھکایا ہوا ہے

مبشر سعید

MORE BYمبشر سعید

    سجدۂ یاد میں سر اپنا جھکایا ہوا ہے

    ہم نے عشاق کے رتبے کو بڑھایا ہوا ہے

    تہمتیں ہوں یا کہ پتھر ہوں مقدر اس کا

    ایک دیوانہ ترے شہر میں آیا ہوا ہے

    میرا مقصد تھا فقط خاک اڑانا صاحب

    اس لیے دشت کو گھر بار بنایا ہوا ہے

    شوکت مجلس ہجراں کو بڑھانا تھا سو یار

    میں نے پلکوں پہ ترا ہجر سجایا ہوا ہے

    اک پری زاد ہے دھڑکن کے علاقے میں مقیم

    جس نے ماحول کو پر وجد بنایا ہوا ہے

    پاؤں میں ڈال کے تجھ نام کے گھنگرو ہم نے

    اپنے اندر ہی میاں رقص رچایا ہوا ہے

    یار کی صحبت پر فیض کی برکت نے سعیدؔ

    اس زمانے میں مرا کام چلایا ہوا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے