سجدوں میں عاجزی کا مزہ ہم سے پوچھئے
سجدوں میں عاجزی کا مزہ ہم سے پوچھئے
بے لوث بندگی کا مزہ ہم سے پوچھئے
لوگو بڑے خلوص سے لوٹے گئے ہیں ہم
رہبر کی رہبری کا مزہ ہم سے پوچھئے
ترک تعلقات پہ آنسو نکل پڑے
برسوں کی دوستی کا مزہ ہم سے پوچھئے
ہو کر جدا وہ مجھ سے مرے ساتھ ساتھ ہے
اس ربط باہمی کا مزہ ہم سے پوچھئے
ہم نے اسے قریب سے دیکھا ہے بارہا
کم بخت مفلسی کا مزہ ہم سے پوچھئے
انسانیت زمانے میں مفلوج ہو گئی
تہذیب کی غمی کا مزہ ہم سے پوچھئے
جب ذکر مصطفیٰ میں تھے مصروف ہم جمیلؔ
اس وقت کی خوشی کا مزہ ہم سے پوچھئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.