Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سجے ہیں دار صلیبوں پہ سر نہیں آیا

شاہد محمود

سجے ہیں دار صلیبوں پہ سر نہیں آیا

شاہد محمود

MORE BYشاہد محمود

    سجے ہیں دار صلیبوں پہ سر نہیں آیا

    کسی کی روح میں اب تک بھنور نہیں آیا

    پڑھا تھا ظلم کی حد پر ہے انقلاب کہیں

    ہماری راکھ میں اب تک شرر نہیں آیا

    بہت کٹھن تھا سفر پاؤں گھس گئے میرے

    ہوئی ہے شام مگر میرا گھر نہیں آیا

    پھنسا ہے قافلہ اب بھیڑیوں کے نرغے میں

    ہے انتظار پر اب تک قمر نہیں آیا

    جھکے ہوؤں کو یہاں خلعتیں صلے میں ملیں

    میں چاہتا تھا مگر یہ ہنر نہیں آیا

    صدا لگائی ہے پر بند ہیں دریچے سبھی

    صدا میں میری ابھی وہ اثر نہیں آیا

    ریاضتوں میں کمی رہ گئی کہیں شاہدؔ

    حیات ختم ہے لیکن ثمر نہیں آیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے