سخت وحشی ہوں بلا وجہ بپھر جاتا ہوں
سخت وحشی ہوں بلا وجہ بپھر جاتا ہوں
اس لیے اپنی طرف جاؤں تو ڈر جاتا ہوں
ایک ہی طرز کی وحشت سے بھرے رہتے ہیں
میں اگر دشت نہیں جاتا تو گھر جاتا ہوں
چار چھ انچ کی دوری سے مرا سایا مجھے
اک صدا دیتا ہے میں بار دگر جاتا ہوں
بعض اوقات اداسی کو منانے کے لیے
اپنے ہونے کی دلیلوں سے مکر جاتا ہوں
لفظ بنتے ہوئے آتا ہوں سڑک پر اور پھر
جانے کیا دھیان میں آتا ہے ٹھہر جاتا ہوں
گھر سے دفتر گیا دفتر سے گھر آیا اب دشت
ویسے بنتا تو نہیں جانا مگر جاتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.