صلائے عام ساقی ہے کہ آؤ با صفا کر دوں
صلائے عام ساقی ہے کہ آؤ با صفا کر دوں
فنا کی مے پلا کر مست و مدہوش بقا کر دوں
تمنائے وصال یار ہے تفریح روحانی
جو قابو ہو تو اپنی جان و دل تم پر فدا کر دوں
مری رنگیں بیانی منحصر ہے ذکر جاناں پر
مضامیں معرفت کے جس طرح چاہے ادا کر دوں
ستم ہے سر جھکا کر مسکرا کر یار کا کہنا
ملے خون دل عاشق تو میں ترک حنا کر دوں
تمہیں آئینۂ وحدت میں دیکھو شان محبوبی
میں اے محویؔ یہ عقدہ راز کا کس طرح وا کر دوں
- کتاب : غزل اس نے چھیڑی-5 (Pg. 155)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301 (2018)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.