سلامت رہے جو ہو قاتل کسی کا
سلامت رہے جو ہو قاتل کسی کا
تڑپ نے بنایا ہے بسمل کسی کا
عدو بن گئے دوست باتیں بنا کر
بگڑنے لگا رنگ محفل کسی کا
ادھر تنہا یہ آئنہ میں ادھر وہ
ہوا عکس مد مقابل کسی کا
ہمیں تھے کہ اف تک زباں سے نہ نکلی
بھلا توڑ کر دیکھیے دل کسی کا
شب وصل صفدرؔ تم اتنا نہ چھیڑو
منانا نہ ہو جائے مشکل کسی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.