Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سلف سے لوگ ان پہ مر رہے ہیں ہمیشہ جانیں لیا کریں گے

آغا حجو شرف

سلف سے لوگ ان پہ مر رہے ہیں ہمیشہ جانیں لیا کریں گے

آغا حجو شرف

MORE BYآغا حجو شرف

    سلف سے لوگ ان پہ مر رہے ہیں ہمیشہ جانیں لیا کریں گے

    یہی کرشمے ہوا کیے ہیں یہی کرشمے ہوا کریں گے

    ہمیں جو بے جرم پیستے ہو یہ جانتے ہو کہ کیا کریں گے

    خدا نے چاہا تو سرمہ ہو کر تمہاری آنکھوں میں جا کریں گے

    نہ رہنے دیں گے کبھی وہ باہم تپاک دیکھیں گے ان میں جس دم

    بدن سے خارج کریں گے جاں کو جگر سے دل کو جدا کریں گے

    چمک ہے اس میں محبتانہ یہ بے قراری ہے عاشقانہ

    مزا اٹھائیں گے درد دل کا کبھی نہ اس کی دوا کریں گے

    بڑھا تو ہے ربط ہم سے تم سے خدا نے چاہا تو دیکھ لو گے

    تمہارے پہلو میں یار دل کی طرح ہمیشہ رہا کریں گے

    کسی کا احسان ہم نہ لیں گے کسی کو تکلیف کچھ نہ دیں گے

    خدا نے پیدا کیا ہے ہم کو خدا ہی سے التجا کریں گے

    جب آئیں گے وہ پئے عیادت تو ہوگی دل کو امید صحت

    زمانہ مجھ کو دعا کرے گا مسیح میری دوا کریں گے

    نہیں خوش اعمال اگر نہیں ہوں فرشتے تربت میں خشمگیں ہوں

    خدا کی رحمت سے مطمئن ہوں یہ کیا کریں گے وہ کیا کریں گے

    تمام ہوتے ہیں دیکھ جاؤں جمال آ کے ہمیں دکھاؤ

    تمہارے غم میں لبوں پہ دم ہے کوئی گھڑی میں قضا کریں گے

    رہے گی یاد ان کی خوش خرامی مرا سخن ہے یہ لا‌ کلامی

    قدم نہ پردے سے وہ نکالیں مری نظر میں پھرا کریں گے

    رلائے جاتی ہے ان کی حسرت چلی ہی آتی ہے مجھ کو رقت

    رہیں گی کاہے کو میری آنکھیں جو یوں ہی آنسو بہا کریں گے

    ملا ہے آرام آشیاں کا نہیں کچھ اندیشہ باغباں کا

    رہا بھی ہوں گے تو آ کے اکثر ہم اس قفس میں رہا کریں گے

    کہیں ٹھکانا نہیں ہمارا تمہاری شفقت کا ہے سہارا

    غریب ہیں دو ہمیں دلاسا تمہارے حق میں دعا کریں گے

    لرز رہے ہیں ستانے والے خدا کے آگے کئی ہیں نالے

    گریز ان سے کرے گا محشر یہ وہ قیامت بپا کریں گے

    اگر چھٹے بھی قفس سے بلبل کرے گی برباد حسرت گل

    رسائی ہوگی نہ آشیاں تک چمن میں تنکے چنا کریں گے

    قبول ہوگی دعا ہماری کریں گے جس دم ہم آہ و زاری

    کبھی نہ جائے گی اوپر اوپر ہماری حاجت روا کریں گے

    نگاہیں ان پر جو ہم نے ڈالیں انہوں نے آنکھیں شرفؔ نکالیں

    ستم یہ ڈھایا ہے کم سنی میں جوان ہو کے وہ کیا کریں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے