صلیب آگہی بن کر کھڑا تھا
کہ میرا قد مسیحا سے بڑا تھا
مرا چہرہ نہ پہچانا کسی نے
میں گمنامی کے جنگل میں کھڑا تھا
اٹھائے سے نہ اٹھا بوجھ دل سے
کوئی پتھر کلیجے میں گڑا تھا
وفا کے دشت میں آیا نہ کوئی
میں تیری راہ میں تنہا پڑا تھا
لہو سے پیاس کیا بجھتی ہماری
سمندر دور تک سوکھا پڑا تھا
پرندے خاک کیا آتے وہاں پر
شجر بے برگ تھا تنہا کھڑا تھا
نہ جانے راجؔ کس ظالم کی خاطر
زمانے کی کشاکش سے لڑا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.