صلیب درد پہ وارا گیا تھا کیوں مجھ کو
صلیب درد پہ وارا گیا تھا کیوں مجھ کو
غم فراق سے مارا گیا تھا کیوں مجھ کو
کسی خیال کسی خواب کے جزیرے پر
تمام عمر گزارا گیا تھا کیوں مجھ کو
پلٹ رہا تھا در خواب سے جو خالی ہاتھ
تو بار بار پکارا گیا تھا کیوں مجھ کو
کف گماں سے جو گرنا تھا عمر بھر کے لیے
تو ایک پل کو سراہا گیا تھا کیوں مجھ کو
اگر نہیں تھا یہاں کوئی منتظر میرا
تو پھر فلک سے اتارا گیا تھا کیوں مجھ کو
کسی نے میری طرف دیکھنا نہ تھا خورشیدؔ
تو بے سبب ہی سنوارا گیا تھا کیوں مجھ کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.