Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سلیقے سے اگر توڑیں تو کانٹے ٹوٹ جاتے ہیں

وسیم نادر

سلیقے سے اگر توڑیں تو کانٹے ٹوٹ جاتے ہیں

وسیم نادر

MORE BYوسیم نادر

    سلیقے سے اگر توڑیں تو کانٹے ٹوٹ جاتے ہیں

    مگر افسوس یہ ہے پھول پہلے ٹوٹ جاتے ہیں

    بچھڑ کر آپ سے یہ تجربہ ہو ہی گیا آخر

    میں اکثر سوچتا تھا لوگ کیسے ٹوٹ جاتے ہیں

    محبت بوجھ بن کر ہی بھلے رہتی ہو کاندھوں پر

    مگر یہ بوجھ ہٹتا ہے تو کاندھے ٹوٹ جاتے ہیں

    مری اوقات ہی کیا ہے میں اک ننھا سا آنسو ہوں

    بلندی سے تو گر کر اچھے اچھے ٹوٹ جاتے ہیں

    زیادہ کامیابی بھی بہت نقصان دیتی ہے

    پھلوں کا بوجھ بڑھنے سے بھی پودے ٹوٹ جاتے ہیں

    بہت دن مصلحت کی قید میں رہتے نہیں جذبے

    محبت جب سدا دیتی ہے پنجرے ٹوٹ جاتے ہیں

    ستم یہ ہے میں اس رستے پہ ننگے پاؤں چلتا ہوں

    جہاں چلتے ہوئے لوگوں کے جوتے ٹوٹ جاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے