سماعتوں کے لیے راز چھوڑ آئے ہیں
سماعتوں کے لیے راز چھوڑ آئے ہیں
ہم اس کے شہر میں آواز چھوڑ آئے ہیں
ہم اس کی سوچ میں امکان انتہا سے الگ
نیا سفر نیا آغاز چھوڑ آئے ہیں
مذاکرات سر وصل کامیاب رہے
جو کچھ کیا تھا پس انداز چھوڑ آئے ہیں
ہوا میں اڑتا ہوا رزق پا لیا لیکن
پرندے جرأت پرواز چھوڑ آئے ہیں
لبوں کو اس کی ہتھیلی پہ رکھ کے ہم محسنؔ
تخیلات کے اعجاز چھوڑ آئے ہیں
- کتاب : shor bhi sannata bhi (rekhta website) (Pg. 125)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.