سمجھ کر آخری پہلو کلائی کاٹتے ہیں
سمجھ کر آخری پہلو کلائی کاٹتے ہیں
یہاں کچھ بد گماں بد خو کلائی کاٹتے ہیں
بہت پہلے کہیں یہ طے کیا ہوتا ہے ہم نے
پھر اک شب پڑھ کے اللہ ہو کلائی کاٹتے ہیں
تجھ ایسوں پر سلامی زندگی سے لڑ رہے ہو
ہم ایسے بزدلوں پر تھو کلائی کاٹتے ہیں
کوئی منت سماجت کو بھی خاطر میں نہ لائے
تو ایسے وقت پر بدھو کلائی کاٹتے ہیں
یہیں پر طے ہوا تھا ساتھ جینا ساتھ مرنا
یہیں پر بیٹھ کر میں تو کلائی کاٹتے ہیں
انہیں لگتا ہے ان کی ناف میں خوشبو نہیں ہے
تو مایوسی میں کچھ آہو کلائی کاٹتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.