Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سمجھ کے ظلم کرو اے بتو خدا بھی ہے

جمیلہ خدا بخش

سمجھ کے ظلم کرو اے بتو خدا بھی ہے

جمیلہ خدا بخش

MORE BYجمیلہ خدا بخش

    سمجھ کے ظلم کرو اے بتو خدا بھی ہے

    تمہارے جور و جفا کی کچھ انتہا بھی ہے

    اگر میں جاؤں گا پوچھوں گا یہ مسیحا سے

    کہ میرے درد جگر کی کوئی دوا بھی ہے

    کبھی رہا مرے لب تک کبھی وہاں پہنچا

    یہ نالہ میرا رسا اور نارسا بھی ہے

    فسانہ قیس کا لوگوں سے سن لیا ہوگا

    یہ میرا قصۂ غم آپ نے سنا بھی ہے

    مسافران عدم آئے دو گھڑی کے لیے

    سرائے دہر میں آ کر کوئی رہا بھی ہے

    تماشا دیکھیے وہ بعد قتل بھول گیا

    کہ میرے در پہ کوئی کشتۂ‌ ادا بھی ہے

    جفا و جور سے ان کے تو ہو گیا عاجز

    بتوں کے عشق کا اس دل میں حوصلا بھی ہے

    سمجھ کے خار مغیلاں تو سر اٹھا اپنا

    کہ رہروؤں میں اک عاشق برہنہ پا بھی ہے

    سفینہ بحر مصیبت سے پار کر دے گا

    خدا سمجھتے ہو جس کو وہ ناخدا بھی ہے

    اٹھاؤ شوق سے منزل میں تم قدم اپنے

    کہ راہزن جو ہے اس میں وہ رہنما بھی ہے

    نظر سے شیخ کی چھپ کر چلا ہوں پینے کو

    جمیلہؔ ابر ہے بارش ہے اور ہوا بھی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے