سمجھ لیا ہے اسے تم نے اپنی ذات کی حد
سمجھ لیا ہے اسے تم نے اپنی ذات کی حد
وہی جو میری نظر میں تھی کائنات کی حد
حدود وہم سے آگے گماں کی حد سے پرے
عمیق بحر یقیں ہے رہ حیات کی حد
نگاہ حسن بھی خیرہ ہوئی ہیں حیرت سے
بہت حسین ہے ذوق جمالیات کی حد
چھپا رکھا ہے سفیدی کو اپنے دامن میں
سیاہ کتنی ہے اپنے تصورات کی حد
نقوش کرب ابھرنے لگے ہیں چہرے پر
اسے سمیٹ رہی ہے غم حیات کی حد
زمیں سے اوج فلک تک سفر کیا ہے عبث
پہنچ سے دور ہے ان کی نوازشات کی حد
وفا کے شہر کی جامیؔ تلاش ہے سب کو
کسی سے سر نہ ہوئی گرچہ خواہشات کی حد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.