سمجھ میں آ گیا ہم کو یہ بندگی کا محاذ
سمجھ میں آ گیا ہم کو یہ بندگی کا محاذ
سو ہار جائیں گے اس بار بے خودی کا محاذ
یہ آس پاس چراغوں کے پھرتا پروانہ
بتا رہا ہے کہ جیتوں گا روشنی کا محاذ
ہمارے ہونٹوں پہ چھالے ہیں اور خشک زباں
بتاؤ ہم نہیں جیتیں گے تشنگی کا محاذ
بھلے ہی ہم نے دسمبر گزار ڈالا ہے
ابھی تو سامنے آئے گا جنوری کا محاذ
ہمی نے وعدے کئے تھے ہمی نے کام کئے
مگر وپکش نے جیتا اسمبلی کا محاذ
ہمیں کسی کی ضرورت نہیں جہاں والو
اکیلے جیتنا ہے ہم کو زندگی کا محاذ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.